صفی الرحمن ابن مسلم فیضی
Member
یہ زمیں بے سبب نہیں ہلتی
غافلو آنکھ کیوں نہیں کھلتی
بھر گیا گر گھڑا گناہوں کا
پھر تو مہلت ذرا نہیں ملتی
وقت رہتے روش بدل اپنی
آگئی گر اجل نہیں ٹلتی
دیکھ قوموں کا حشر پڑھ تاریخ
صبح دم لاش تک نہیں ملتی
جب پکڑ رب کی آکے دے دستک
کوئی تدبیر ہو نہیں چلتی
مٹ گئے عاد اور ثمود سبھی
ظلم سے زندگی نہیں پلتی
اے صفی رب کو خوش رکھو ورنہ
رحمتِ رب یونھیں نہیں ملتی
صفی ابن مسلم فیضی بندوی
13/2/2020
غافلو آنکھ کیوں نہیں کھلتی
بھر گیا گر گھڑا گناہوں کا
پھر تو مہلت ذرا نہیں ملتی
وقت رہتے روش بدل اپنی
آگئی گر اجل نہیں ٹلتی
دیکھ قوموں کا حشر پڑھ تاریخ
صبح دم لاش تک نہیں ملتی
جب پکڑ رب کی آکے دے دستک
کوئی تدبیر ہو نہیں چلتی
مٹ گئے عاد اور ثمود سبھی
ظلم سے زندگی نہیں پلتی
اے صفی رب کو خوش رکھو ورنہ
رحمتِ رب یونھیں نہیں ملتی
صفی ابن مسلم فیضی بندوی
13/2/2020