آپ کو روز قیامت سے ڈر نہیں لگتا؟

ابو بکر محمد بن خلاد الباہلی فرماتے ہیں: ایک بار یحیی بن سعید القطان کے پاس گیا۔
کہنے لگے: کہاں تھے؟
میں نے کہا: ابن داود کے پاس تھا، کہہ رہے تھے کہ مجھے یحیی پر بہت ڈر لگ رہا ہے، انھوں نے جو اتنے سارے لوگوں کی روایتوں کو ترک کر دیا، ان کا روز قیامت کیا ہوگا۔
سن کر یحیی بن سعید القطان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے۔ پھر یوں گویا ہوئے: شک کی بنا پر جن کی روایتیں میں نے ترک کی ہیں یہ قیامت کے دن میرا گریبان پکڑیں، یہ مجھے پسند ہے اس سے کہ اس دن اللہ کے رسول میرا گریبان پکڑ کر کہیں: تمہارے پاس میرے متعلق روایت پہنچی تھی، تمہارا دل کہہ رہا تھا کہ روایت کرنے والے سے اسے نبی کی طرف منسوب کرنے میں وہم ہوا ہے پھر بھی تم نے اسے میری طرف منسوب کرکے روایت کیوں کر دی؟
علوم حدیث کی اکثر کتب میں مختلف الفاظ سے یہ قصہ مروی ہے۔ مثلا دیکھیں: الجامع لأخلاق الراوي وآداب السامع للخطيب البغدادي (2/ 91) وغیرہ۔