دعوت فکر و عمل
عتیق الرحمن ریاضی کلیہ سمیہ بلکڈیہوا نیپال
سر تاج رسل کے پیٹ پر مٹی اور غبار!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
غزوہ احزاب کیلئے جب خندق کھودنے کا وقت آیا تو رحمة اللعالمین خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں بیٹھے نہ رہے ، یا صرف کھدائی کی نگرانی میں مصروف نہ رہے ، بلکہ آپ کا جذبہ اخلاص دیکھنے کے لئے صحیح بخاری کی حدیث ملاحظہ فرمائیں ۔۔۔۔۔۔
حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کو خندق والے دن دیکھا کہ آپ مٹی ڈھو رہے تھے ، آپ صلی اللہ وسلم کی حالت یہ تھی کہ مٹی نے آپ کے گورے گورے پیٹ مبارک کو چھپا رکھا تھا ، یعنی مٹی کا پرت جمنے سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیٹ کی سفیدی نظر نہیں آ رہی تھی ۔۔۔۔۔۔۔
عَنِ الْبَرَاءِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ : رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْأَحْزَابِ يَنْقُلُ التُّرَابَ، وَقَدْ وَارَى التُّرَابُ بَيَاضَ بَطْنِهِ (صحیح بخاری ٢٨٣٧)
قارئین محترم!
اخلاص والوں کی پہلی نشانی یہی ہے کہ وہ رب کی رضا کے لیے بظاہر کم تر اور محنت والے کام کرنے میں بھی کوئی عار محسوس نہیں کرتے۔۔۔۔۔۔!
توجہ فرمائیں!
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان و شوکت و عظمت کا مقام یہ ہے کہ آپ کے سر پر نبوت و رسالت کا تاج ہے اور اخلاق کا عالم یہ ہے کہ رضائے الہی کیلئے پیٹ پر مٹی اور گرد و غبار ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔!!!
مسلمانو! ہمارے قائدین جب تک اس حد تک مخلص نہیں ہوتے ، ہماری اصلاح نہیں ہو سکتی!
ہماری شان و شوکت واپس نہیں آ سکتی!
اور نہ ہی کسی انقلاب کی امید کی جا سکتی!
اللہ تعالی ہم سبھی لوگوں اور ہمارے سیاسی و مذہبی لیڈروں و رہنماؤں کو مفادات اور عیش و عشرت کی دلدل سے نکل کر خالصۃ لوجہ اللہ کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے ، آمین