Rashid Bin Qamar

New member
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تقلید کی مذمت۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تحریر:الشیخ ابومحمدعبدالاحدسلفی
مقلِّد جاہل ہوتاہے اور قرآن وسنت کا منکرہوتا ہے۔۔
1- علامہ الوسی
حنفی فرماتے ہیں ۔
"اگر گمراہی کا کوئی باپ ہے تو تقلید اس کا باپ ہے۔''
((روح المعانی -ج:-1، ص:97))

2-امام ابو جعفر الطحاوی حنفی سے مروی ہے،
" تقلید تو صرف وہی کرتا ہے جو معتصب
اور بے وقوف ہوتا ہے۔"
((لسان المیزان:جلد:1 صفحہ:280))

- 3-امام عبد البر
رحمہ اﷲ نے فرمایا:
" اہل علم کا اس میں کوئی
اختلاف نہیں کہ مقلد جاہل مطلق ہوتا ہے"
((جامع بیان العلم وفضلہ، جلد:2، صفحہ:992)

4- عینی حنفی تقلید کےخوفناک نتائج پر روشنی ڈالتے ہوئے لکھتے ہیں۔
"پس مقلد غلطی کرتا ہے اور مقلد جہالت کا ارتکاب کرتا ہے اور ہر چیز کی مصیبت تقلید کی وجہ سے ہے "
((۔البنا یۃشرح الھدایہ،جلد:1،صفحہ:317))

5-زیعلی حنفی کہتے ہیں۔
"پس مقلد غلطی کرتا ہے اور مقلد جہالت کا ارتکاب کرتا ہے"۔
((نصب الرایہ ،جلد:1،صفحہ:219))

6-ابوزید قاضی عبیدالله الابوسی حنفی نے مقلد کی مذمت کرتے ہوئے کہا:
"تقلید کا ماحصل یہ ہے کہ مقلد اپنے آپ کو جانوروں چوپایوں کے ساتھ ملادیتا ہے.اگر مقلد نے اپنے آپ کوجانوراس لئے بنالیا ہے کہ وہ عقل وشعور سے پیدل ہے تو اس کا (دماغی) علاج کرانا چاہیے۔"
((تقویم الادلہ فی اصول الفقہ،صفحہ:390))

7-بریلویوں کے نزدیک بہت اونچا مقام رکھنے والے صوفی سلطان بہاول پورى مقلدوں کاحقیقی مقام بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
"بلکہ اہل تقلید جاہل اور حیوان سے بھی بدتر ہیں"
((توفیق الہدایت، صفحہ:۲۰))

مزید کہتے ہیں:
اہل تقلید صاحب دنیا،اہل شکایت اور مشرک ہوتے ہیں۔
((توفیق الہدایت، صفحہ:67))

8-ابن الجوزی کے استاذ ابو الوفاء علی بن عقیل بن محمد بن عقیل البغدادی الحنبلی رحمہ اﷲ (متوفی 512 ھ) فرماتے ہیں:
" یہ وہ راستہ ہے جس میں لوگوں کی تعظیم
(ہوتی) ہے اور دلیلوں کو ترک کردیا جاتا ہے اور
یہی تقلید ہے پس اس راستے پر سب سے پہلے چلنے والا شیطان ہے۔
((کتاب الفنون، جلد:3، صفحہ:604))

9- حافظ ذہبی رحمہ اﷲ نے فرمایا
"ایک مذہب کی قید کو وہی اختیار کرتا ہے جو حصول علم پر قادر ہونے سے قاصر ہوتا ہے جیسا کہ ہمارے زمانے کے اکثر علماء میں یا جو متعصب ہوتا ہے۔
((سیراعلام النبلاء،جلد:14، صفحہ:491))

10-حافظ ابن عبدالبر اندلسی رحمہ الله نے فرمایا،
"مقلد اور جانور میں کوئی فرق نہیں۔"
((جامع بیان العلم وفضلہ،جلد:2، صفحہ:228))

11-امام قرطبی رحمہ الله فرماتے ہیں،
" تقلید نہ تو علم کا راستہ ہےاور نہ ہی اصول و فروع میں علم کی طرف رہنمائی کرتی ہے
اور جو علماء تقلید کو واجب سمجھتے ہیں ہمارے خیال میں وہ قطعی طور پر عقل سے عاری ہیں"۔
((تفسیر القرطبی جلد:2،صفحہ:212))

12-زمحشری رحمہ اﷲ فرماتے ہیں،
"اگر گمراہی کی کوئی ماں ہوتی تو تقلید اس کی بھی ماں ہوتی۔"
((اطواق الذہب74))

13-امام ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں،
"علماء کا اس بات پر اجماع ہے کہ مقلد اور اندھا دونوں برابر ہیں اور علم دلیل کی بنیاد پر مسئلہ سمجھنے کو کہتے ہیں جبکہ کسی کی رائے پر چلنے کا نام تقلید ہے اور اس رائے پر چلنے والے کو یہ معلوم بھی نہ ہو کہ یہ رائے حق پر مبنی ہے یا خطا پر۔((القصیدۃ))

14-امام ابو حنیفہ(نعمان بن ثابت بن زوطیٰ الکوفی الکابلی) فرمایا کرتے تھے
کہ "لوگ ہدایت پر رہیں گے جب تک ان میں حدیث کے طالب ہوں گے جب حدیث چھوڑ کر اور چیزیں طلب کریں گے تو بگڑ جائیں گے۔"
((میزان الشعرانی فصل فی بیان ماورد فی
دم الرائی عن الشارع وغیرہ جلد ۱ صفحہ:71))
(۲۱-۱۲-۲۰۲۰ء)
وما علینا الا البلاغ
 
Top