مرد کا تراویح کے لئے عورتوں کی امامت کرنا
=================
صحیح احادیث سے ثابت ہے کہ مسجد نبوی میں عورتیں نماز باجماعت پڑھنے آیا کرتی تھیں ۔ بخاری شریف میں ہے حضرت انس بن مالک رحمہ اللہ نے کہا، ہمارے گھر میں ایک یتیم لڑکے اور میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی اور میری ماں اُم سلیم ہمارے پیچھے تھی ۔
اس لئے مرد کی امامت میں عورتوں کا نماز پڑھنا جائز ہے ، وہ نماز خواہ نفلی ہو مثلا تراویح یا فرضی ہو۔ اور اس جماعت میں اکیلے امام ہی مرد کیوں نہ ہو۔
واللہ اعلم
مقبول احمد سلفی
=================
صحیح احادیث سے ثابت ہے کہ مسجد نبوی میں عورتیں نماز باجماعت پڑھنے آیا کرتی تھیں ۔ بخاری شریف میں ہے حضرت انس بن مالک رحمہ اللہ نے کہا، ہمارے گھر میں ایک یتیم لڑکے اور میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی اور میری ماں اُم سلیم ہمارے پیچھے تھی ۔
اس لئے مرد کی امامت میں عورتوں کا نماز پڑھنا جائز ہے ، وہ نماز خواہ نفلی ہو مثلا تراویح یا فرضی ہو۔ اور اس جماعت میں اکیلے امام ہی مرد کیوں نہ ہو۔
واللہ اعلم
مقبول احمد سلفی