محمد سلمان
New member
عن ابی سعيد الخدری صاحب رسول اﷲ عن رسول اﷲ صلی الله عليه وآله وسلم أنه قال خير صفوف الرجال الاول و خير صفوف النساء الصف الأخر وکان يامر الرجال أن يتجا فوا فی سجودهم يأمر النسآء أن ينخفضن فی سجود هن وکان يأمر الرجال أن يفر شوا اليسریٰ وينصبوا اليمنی فی التشهدو يأمر النسآء أن يتربعن وقال يا معشر النسآء لا ترفعن أبصار کن فی صلاتکن تنظرن إلی عورات الرجال.
بيهقی، السنن الکبری،2 : 222، الرقم : 3014
’’ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نماز میں مردوں کی سب سے بہتر صف پہلی عورتوں کی سب سے بہتر صف آخری ھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سرکار مردوں کو نماز میں سجدہ کے دوران کھل کھلا کر رہنے کی تلقین فرماتے اور عورتوں کو سجدوں میں سمٹ سمٹا کر رہنے کی۔ مردوں کو حکم فرماتے کہ تشہد میں بایاں پاؤں بچھائیں اور دایاں کھڑا رکھیں اور عورتوں کو مربع شکل میں بیٹھنے کا حکم دیتے اور فرمایا عورتو! نماز کے دوران نظریں اٹھا کر مردوں کے ستر نہ دیکھنا۔‘‘
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
إذا جلست المرأة فی الصلاة وضعت فخذها علی فخذها الاخریٰ و إذا سجدت الصقت بطنها فی فخذيها کأستر مايکون لها وإن اﷲ تعالی ينظر إليها ويقول يا ملآ ئکتی أشهد کم إنی قد غفرت لها.
بيهقی، السنن الکبری، 2 : 222، الرقم : 3014
’’جب عورت نماز میں اپنا ایک ران دوسرے ران پر رکھ کر بیٹھتی ہیں اور دوران سجدہ اپنا پیٹ رانوں سے جوڑ لیتی ہیں جیسے اس کے لئے زیادہ ستر والی صورت ھے تو اللہ تعالیٰ اس کی طرف دیکھ کر فرماتا ھے میرے فرشتو! میں تمہیں گواہ بنا کر اس کی بخشش کا اعلان کرتا ہوں۔‘‘
عن يزيد بن أبی حبيب أن رسول اﷲ صلی الله عليه وآله وسلم مر علی إمرأتين تصليان فقال إذا سجدتما فضمّا بعض اللحم إلی الأرض فإن المرأة ليست فی ذلک کالر جل.
بيهقی، السنن الکبری، 2 : 223، الرقم : 3016
’’یزید بن ابی حبیب رضی اللہ عنہ سے روایت ھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز پڑھنے والی دو عورتوں کے پاس سے گزرے۔ فرمایا جب تم سجدہ میں جاؤ تو گوشت کا کچھ حصہ زمین سے ملا کر رکھا کرو! عورت مرد کی طرح نہیں۔‘‘
بيهقی، السنن الکبری،2 : 222، الرقم : 3014
’’ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نماز میں مردوں کی سب سے بہتر صف پہلی عورتوں کی سب سے بہتر صف آخری ھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سرکار مردوں کو نماز میں سجدہ کے دوران کھل کھلا کر رہنے کی تلقین فرماتے اور عورتوں کو سجدوں میں سمٹ سمٹا کر رہنے کی۔ مردوں کو حکم فرماتے کہ تشہد میں بایاں پاؤں بچھائیں اور دایاں کھڑا رکھیں اور عورتوں کو مربع شکل میں بیٹھنے کا حکم دیتے اور فرمایا عورتو! نماز کے دوران نظریں اٹھا کر مردوں کے ستر نہ دیکھنا۔‘‘
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
إذا جلست المرأة فی الصلاة وضعت فخذها علی فخذها الاخریٰ و إذا سجدت الصقت بطنها فی فخذيها کأستر مايکون لها وإن اﷲ تعالی ينظر إليها ويقول يا ملآ ئکتی أشهد کم إنی قد غفرت لها.
بيهقی، السنن الکبری، 2 : 222، الرقم : 3014
’’جب عورت نماز میں اپنا ایک ران دوسرے ران پر رکھ کر بیٹھتی ہیں اور دوران سجدہ اپنا پیٹ رانوں سے جوڑ لیتی ہیں جیسے اس کے لئے زیادہ ستر والی صورت ھے تو اللہ تعالیٰ اس کی طرف دیکھ کر فرماتا ھے میرے فرشتو! میں تمہیں گواہ بنا کر اس کی بخشش کا اعلان کرتا ہوں۔‘‘
عن يزيد بن أبی حبيب أن رسول اﷲ صلی الله عليه وآله وسلم مر علی إمرأتين تصليان فقال إذا سجدتما فضمّا بعض اللحم إلی الأرض فإن المرأة ليست فی ذلک کالر جل.
بيهقی، السنن الکبری، 2 : 223، الرقم : 3016
’’یزید بن ابی حبیب رضی اللہ عنہ سے روایت ھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز پڑھنے والی دو عورتوں کے پاس سے گزرے۔ فرمایا جب تم سجدہ میں جاؤ تو گوشت کا کچھ حصہ زمین سے ملا کر رکھا کرو! عورت مرد کی طرح نہیں۔‘‘