هُدَى السَّاري

ھا کے پیش اور دال کے زبر کے ساتھ یہ فتح الباری کے مقدمہ کا صحیح ضبط ہے۔ مکتبہ ظاہریہ کے برہان الدین البقاعی کے نسخے میں واضح طور پر ھا کے اوپر پیش موجود ہے۔ واضح رہے کہ اس نسخے میں حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے اپنے ہاتھ سے اس کا عنوان لکھا ہے۔ اس نسخے کی تصویر کا خاکسار نے بچشم خود معاینہ کیا ہے۔ اس لئے اسے ھَدْيُ الساري کی بجائے ھُدَی الساري پڑھنا چاہئے۔
"ہُدَی" کا معنی روشنی کے ہے اور "الساری" رات میں چلنے والے کو کہا جاتا ہے۔ اور رات میں چلنے والے کو روشنی کی ضرورت ہوتی ہے۔
Attachments
-
16.2 KB مناظر: 1