غیبی عقائد کا رد یہ کہ کر یہ اخبار احاد ہیں "
بعض اہل علم ایسے امور کا رد کرتے ہیں جنکا تعلق غیبی معاملے سے ہوتا ہے، انکی دلیل ہوتی ہے کہ چونکہ یہ اخبار
جیساکہ امام مھدی کے آنے کی احادیث وغیرہ
شیخ محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ فرماتے ہیں۔
یہ سارے علماء اس وقت تک معذور ہیں جب تک انکا رد کرنا اجتھاد اور تاویل کی بناپر ہے،لیکن امام مھدی کے آنے کا رد کرنا عیسی علیہ السلام کے نزول کے رد کی طرح نہیں ہے،اس لیے کہ عیسی ابن مریم کا نزول قرآن مجید کے ظاہر اور صریح سنت صحیحہ سے ثابت ہے۔
یہ سارے علماء اس وقت تک معذور ہیں جب تک انکا رد کرنا اجتھاد اور تاویل کی بناپر ہے،لیکن امام مھدی کے آنے کا رد کرنا عیسی علیہ السلام کے نزول کے رد کی طرح نہیں ہے،اس لیے کہ عیسی ابن مریم کا نزول قرآن مجید کے ظاہر اور صریح سنت صحیحہ سے ثابت ہے۔
١صحیح ٢حسن٣ضعيف٤موضوع
اہل علم کا راجح قول یہی ہے کہ امام مھدی ضرور آئیں گے جب زمین انکے آنے کی ضرورت محسوس کرے گی۔
لیکن یہ وہ مھدی ہیں جو عقیدہ اہل السنت والجماعت میں شامل ہیں۔یہ رواض کے مھدی نہیں ہیں جنکا وہ شدت سے انتظار کررہے ہیں،
روافض کا عقیدہ ہیکہ انکا مھدی عراق کے کسی غار میں ہے،جس کے نکلنے کا ہرروز انتظار کررہے ہیں،نہ اسکی کوئ حقیقت ہے اور نہ ہی کوئ اصل نہ ہی تاریخی پہلو سے اور نہ ہی عقلی پہلو سے
{[لقاء الباب المفتوح جلد ١صفحه ٢٠]}